وجدت في كتاب ابي: حدثنا سعيد بن محمد الوراق , قال: حدثنا وائل بن داود , عن البهي ، عن عائشة , قالت: " ما بعث رسول الله صلى الله عليه وسلم زيد بن حارثة في جيش قط إلا امره عليهم , ولو بقي بعده لاستخلفه" .وَجَدْتُ فِي كِتَابِ أَبِي: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَرَّاقُ , قَالَ: حَدَّثَنَا وَائِلُ بْنُ دَاوُدَ , عَنِ الْبَهِيِّ ، عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: " مَا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَيْدَ بْنَ حَارِثَةَ فِي جَيْشٍ قَطُّ إِلَّا أَمَّرَهُ عَلَيْهِمْ , وَلَوْ بَقِيَ بَعْدَهُ لَاسْتَخْلَفَهُ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب کبھی کسی لشکر میں حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو بھیجا تو انہی کو اس لشکر کا امیر مقرر فرمایا: اگر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی زندہ رہتے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم انہی کو اپنا خلیفہ مقرر فرماتے۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن إن صح سماع البهي من عائشة