حدثنا عبيدة , قال: حدثني منصور , عن إبراهيم , عن الاسود , عن عائشة , قال: قالت:" قد عدلتمونا بالكلب والحمار! لقد كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يتوسط السرير , فيصلي وانا في لحافي , فاكره ان اسنحه , فانسل من تلقاء رجليه" .حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ , قَالَ: حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنِ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَ: قَالَتْ:" قَدْ عَدَلْتُمُونَا بِالْكَلْبِ وَالْحِمَارِ! لَقَدْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَسَّطُ السَّرِيرَ , فَيُصَلِّي وَأَنَا فِي لِحَافِي , فَأَكْرَهُ أَنْ أَسْنَحَهُ , فَأَنْسَلُّ مِنْ تِلْقَاءِ رِجْلَيْهِ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ایک مرتبہ معلوم ہوا کہ کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ کتا، گدھا اور عورت کے آگے سے گزرنے کی وجہ سے نمازی کی نماز ٹوٹ جاتی ہے تو انہوں نے فرمایا میرا خیال تو یہی ہے کہ ان لوگوں نے ہمیں کتوں اور گدھوں کے برابر کردیا ہے، حالانکہ بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو نماز پڑھتے تو میں ان کے اور قبلے کے درمیان جنازے کی طرح لیٹی ہوتی تھی، مجھے کوئی کام ہوتا تو چارپائی کی پائنتی کی جانب سے کھسک جاتی تھی، کیونکہ میں سامنے سے جانا اچھا نہ سمجھتی تھی۔