حدثنا اسباط بن محمد , قال: حدثنا مطرف , عن الشعبي ، عن مسروق , عن عائشة , قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يبيت جنبا فياتيه بلال , فيؤذنه بالصلاة , فيقوم فيغتسل , فانظر إلى تحادر الماء في شعره وجلده , ثم يخرج , فاسمع صوته في صلاة الفجر , ثم يظل صائما" .حَدَّثَنَا أَسْبَاطُ بْنُ مُحَمَّدٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ , عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ مَسْرُوقٍ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبِيتُ جُنُبًا فَيَأْتِيهِ بِلَالٌ , فَيُؤْذِنُهُ بِالصَّلَاةِ , فَيَقُومُ فَيَغْتَسِلُ , فَأَنْظُرُ إِلَى تَحَادُرِ الْمَاءِ فِي شَعْرِهِ وَجِلْدِهِ , ثُمَّ يَخْرُجُ , فَأَسْمَعُ صَوْتَهُ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ , ثُمَّ يَظَلُّ صَائِمًا" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بعض اوقات صبح کے وقت اختیاری طور پر ناپاک ہوتے تو غسل فرماتے، ان کے بالوں اور جسم سے پانی کے قطرے ٹپک رہے ہوتے تھے اور وہ نماز کیلئے چلے جاتے اور میں ان کی قرأت سنتی تھی اور اس دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہوتے تھے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فيه على عامر