حدثنا يحيى بن آدم , قال: حدثنا سفيان , عن منصور , عن إبراهيم , عن الاسود , عن عائشة ، ان صفية حاضت قبل النفر , فسالت النبي صلى الله عليه وسلم , فقال: " كنت طفت طواف يوم النحر؟" قالت: نعم , فامرها ان تنفر , فنفرت .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ , قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ مَنْصُورٍ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنِ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ صَفِيَّةَ حَاضَتْ قَبْلَ النَّفْرِ , فَسَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالَ: " كُنْتِ طُفْتِ طَوَافَ يَوْمِ النَّحْرِ؟" قَالَتْ: نَعَمْ , فَأَمَرَهَا أَنْ تَنْفِرَ , فَنَفَرَتْ .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رونگی سے پہلے حضرت صفیہ کے " ایام " شروع ہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم ہمیں ٹھہرنے پر مجبور کر دوگی، کیا تم نے دس ذی الحجہ کو طواف زیارت نہیں کیا تھا؟ انہوں نے عرض کیا کیوں نہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس پھر کوئی حرج نہیں، اب روانہ ہوجاؤ۔