حدثنا ابو كامل ، حدثنا زهير , حدثنا إبراهيم بن مهاجر البجلي , عن مجاهد , ان السائب سال عائشة , فقال: إني لا استطيع ان اصلي إلا جالسا , فكيف ترين؟ قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " صلاة الرجل جالسا مثل نصف صلاته قائما" .حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ , حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُهَاجِرٍ الْبَجَلِيُّ , عَنْ مُجَاهِدٍ , أَنَّ السَّائِبَ سَأَلَ عَائِشَةَ , فَقَالَ: إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ أَنْ أُصَلِّيَ إِلَّا جَالِسًا , فَكَيْفَ تَرَيْنَ؟ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " صَلَاةُ الرَّجُلِ جَالِسًا مِثْلُ نِصْفِ صَلَاتِهِ قَائِمًا" .
مجاہد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سائب نے ایک مرتبہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا کہ میں صرف بیٹھ کر ہی نماز پڑھ سکتا ہوں تو آپ کی کیا رائے ہے؟ انہوں نے فرمایا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ بیٹھ کر نماز پڑھنے کا ثواب کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کے نصف ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، إبراهيم بن مهاجر فيه ضعف وقد اختلف عليه