حدثنا ابو معاوية , قال: حدثنا الاعمش ، عن إبراهيم , عن الاسود , عن عائشة , قالت: ذكر رسول الله صلى الله عليه وسلم صفية , قالت: فقلنا: قد حاضت , قالت: فقال: " عقرى حلقى , ما اراها إلا حابستنا" قالت: فقلنا: يا رسول الله , إنها قد طافت يوم النحر , قال:" فلا إذا , مروها فلتنفر" .حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ , قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ , عَنِ الْأَسْوَدِ , عَنْ عَائِشَةَ , قَالَتْ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةَ , قَالَتْ: فَقُلْنَا: قَدْ حَاضَتْ , قَالَتْ: فَقَالَ: " عَقْرَى حَلْقَى , مَا أُرَاهَا إِلَّا حَابِسَتَنَا" قَالَتْ: فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّهَا قَدْ طَافَتْ يَوْمَ النَّحْرِ , قَالَ:" فَلَا إِذًا , مُرُوهَا فَلْتَنْفِرْ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ کا تذکرہ کیا تو ہم نے بتایا کہ ان کے " ایام " شروع ہوگئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ عورتیں تو کاٹ دیتی ہیں اور مونڈ دیتی ہیں، وہ ٹھہرنے پر مجبور کر دے گی؟ ہم نے کہا یاسول اللہ! اس نے دس ذی الحجہ کو طواف زیارت کیا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بس پھر کوئی حرج نہیں، اب روانہ ہوجاؤ۔