حدثنا يحيى ، قال: حدثنا هشام بن عروة ، قال: اخبرني ابي ، عن عائشة ، قالت: جاء حمزة بن عمرو الاسلمي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: إني كنت اصوم، يعني اسرد الصوم، افاصوم في السفر؟ قال: " إن شئت فصم، وإن شئت فافطر" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ بن عروة ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: جَاءَ حَمْزَةُ بْنُ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيُّ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: إِنِّي كُنْتُ أَصُومُ، يَعْنِي أَسْرُدُ الصَّوْمَ، أَفَأَصُومُ فِي السَّفَرِ؟ قَالَ: " إِنْ شِئْتَ فَصُمْ، وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ" .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضرت حمزہ اسلمی رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے اور فرمایا کیا یا سول اللہ! میں مستقل روزے رکھنے والا آدمی ہوں، کیا میں سفر میں روزے رکھ سکتا ہوں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر چاہو تو رکھ لو اور چاہو تو نہ رکھو۔