مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1171. تتمة مسند عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 25663
Save to word اعراب
حدثنا يحيى ، عن هشام ، قال: اخبرني ابي ، عن عائشة ، قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي مات فيه:" مروا ابا بكر يصلي بالناس"، قلت: إن ابا بكر إذا قام مقامك لم يسمع الناس من البكاء، قال:" مروا ابا بكر". فقلت لحفصة: قولي إن ابا بكر لا يسمع الناس من البكاء فلو امرت عمر، فقال: " صواحب يوسف، مروا ابا بكر يصلي بالناس". فالتفتت إلي حفصة، فقالت: لم اكن لاصيب منك خيرا .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ هِشَامٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ:" مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ"، قُلْتُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ مَقَامَكَ لَمْ يُسْمِعْ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ، قَالَ:" مُرُوا أَبَا بَكْرٍ". فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي إِنَّ أَبَا بَكْرٍ لَا يُسْمِعُ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ، فَقَالَ: " صَوَاحِبَ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ". فَالْتَفَتَتْ إِلَيَّ حَفْصَةُ، فَقَالَتْ: لَمْ أَكُنْ لِأُصِيبَ مِنْكِ خَيْرًا .
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الوفات میں فرمایا ابوبکر سے کہہ دو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ابوبکر رقیق القلب آدمی ہیں، وہ اپنے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکیں گے، کیونکہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ جب بھی قرآن کریم کی تلاوت فرماتے تو رونے لگتے تھے، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، میں نے حفصہ سے کہا کہ تم نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہہ دو کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کو آہ و بکاء کی وجہ سے کچھ سنا نہیں پائیں گے اس لئے آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو اس کا حکم دے دیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر یہی حکم دیا اور فرمایا تم تو یوسف علیہ السلام پر فریفتہ ہونے والی عورتوں کی طرح ہو (جو دل میں کچھ رکھتی تھیں اور زبان سے کچھ ظاہر کرتی تھیں) یہ سن کر حضصہ نے میری طرف متوجہ ہو کر کہا کہ مجھے تم سے بھلائی حاصل نہیں ہوئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 679، م: 418


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.