حدثنا يحيى بن سعيد: حدثنا عبيد الله: حدثني نافع عن عبد الله بن عمر: ان رسول الله ﷺ دخل البيت هو و بلال و اسامة بن زيد و عثمان بن طلحة، فامر بلالا فاجاف عليهم الباب، فمكثوا ساعة ثم خرج، فلما فتح كنت اول من دخل، فسالت بلالا: اين صلى رسول الله؟ قال: بين العمودين المقدمين و نسيت ان اساله كم صلى (٥). [راجع: ٥١٧٦]. (إسناده صحيح، خ: ۳۹۷، م: ۱۳۲۹).حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ: حَدَّثَنِي نَافِعُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ دَخَلَ الْبَيْتَ هُوَ وَ بِلَالٌ وَ أَسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَ عُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَجَافَ عَلَيْهِمُ الْبَابَ، فَمَكَثُوا سَاعَةً ثُمَّ خَرَجَ، فَلَمَّا فُتِحَ كُنْتُ أَوَّلَ مَنْ دَخَلَ، فَسَأَلْتُ بِلَالًا: أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ؟ قَالَ: بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ وَ نَسِيتُ أَنْ أَسْأَلُهُ كَمْ صلَّى (٥). [راجع: ٥١٧٦]. (إسناده صحيح، خ: ۳۹۷، م: ۱۳۲۹).
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ بیت اللہ میں داخل ہوئے، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عثمان بن طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دروازہ بند کر دیا، اور جب تک اللہ کو منظور تھا اس کے اندر رہے، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو سب سے پہلے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے میں نے ملاقات کی اور ان سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہاں نماز پڑہی؟ انہوں نے بتایا کہ یہاں، ان دو ستونوں کے درمیان البتہ میں یہ پوچھنا بھول گیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی رکعتیں پڑہی تھیں.