مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
1131. حَدِيثُ بِلَالٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 23897
Save to word اعراب
حدثنا روح ، حدثنا عثمان بن سعد ، حدثنا عبد الله بن ابي مليكة ، حدثني ابن عمر ، قال: لما كان يوم الفتح، قضوا طوافهم بالبيت وبالصفا والمروة، ثم إن النبي صلى الله عليه وسلم دخل البيت، فغفل عنه ابن عمر، فلما انبئ بدخوله اقبل يركب اعناق الرجال، فدخل يقتدي بالنبي صلى الله عليه وسلم كيف يصلي، فتلقاه عند الباب خارجا، فسال بلالا المؤذن: كيف صنع النبي صلى الله عليه وسلم حين دخل الكعبة؟ قال: " صلى ركعتين حيال وجهه، ثم دعا الله عز وجل ساعة، ثم خرج" .حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ ، حَدَّثَنِي ابْنُ عُمَرَ ، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْفَتْحِ، قَضَوْا طَوَافَهُمْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْبَيْتَ، فَغَفَلَ عَنْهُ ابْنُ عُمَرَ، فَلَمَّا أُنْبِئَ بِدُخُولِهِ أَقْبَلَ يَرْكَبُ أَعْنَاقَ الرِّجَالِ، فَدَخَلَ يَقْتَدِي بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يُصَلِّي، فَتَلَقَّاهُ عِنْدَ الْبَابِ خَارِجًا، فَسَأَلَ بِلَالًا الْمُؤَذِّنَ: كَيْفَ صَنَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَخَلَ الْكَعْبَةَ؟ قَالَ: " صَلَّى رَكْعَتَيْنِ حِيَالَ وَجْهِهِ، ثُمَّ دَعَا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ سَاعَةً، ثُمَّ خَرَجَ" .
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ فتح مکہ کے دن جب لوگ طواف اور سعی کرچکے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ میں داخل ہوگئے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کو اس کا علم نہ ہوسکا جب انہیں اس کی خبر ملی تو وہ لوگوں کی گردنوں پر سوار ہوتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں اندر داخل ہونے لگے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کا آمنا سامنا اس وقت ہوا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم باہر آچکے تھے انہوں نے حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ خانہ کعبہ میں داخل ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا کیا؟ انہوں نے بتایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سامنے کا رخ کر کے دو رکعتیں پڑھیں پھر کچھ دیر دعاء کر کے باہر نکل آئے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 397، م: 1329، وهذا إسناد ضعيف لضعف عثمان بن سعد


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.