حدثنا عفان ، حدثنا حماد ، اخبرنا عبد الرحمن بن ابي رافع ، عن عمته سلمى ، عن ابي رافع ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم طاف على نسائه في يوم، فجعل يغتسل عند هذه، وعند هذه، فقيل: يا رسول الله، لو جعلته غسلا واحدا قال: " هذا ازكى واطيب واطهر" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، أخبرنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ عَمَّتِهِ سَلْمَى ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَافَ عَلَى نِسَائِهِ فِي يَوْمٍ، فَجَعَلَ يَغْتَسِلُ عِنْدَ هَذِهِ، وَعِنْدَ هَذِهِ، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ جَعَلْتَهُ غُسْلًا وَاحِدًا قَالَ: " هَذَا أَزْكَى وَأَطْيَبُ وَأَطْهَرُ" .
حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی دن میں اپنی تمام ازواج مطہرات کے پاس تشریف لے گئے اور ہر ایک سے فراغت کے بعد غسل فرماتے رہے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ! اگر آپ ایک ہی مرتبہ غسل فرما لیتے (تو کوئی حرج تھا؟) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ طریقہ زیادہ پاکیزہ، عمدہ اور طہارت والا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، عبدالرحمن بن أبى رافع وعمته سلمي، هما ممن لا يحتمل تفرد هما، بل خالفا حديث أنس الصحيح