حدثنا يحيى ، عن وائل بن داود ، قال: سمعت عبد الله البهي ، ان ركبا وقفوا على عثمان بن عفان، فمدحوه واثنوا عليه، وثم المقداد بن الاسود ، فاخذ قبضة من الارض، فحثاها في وجوه الركب، فقال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " إذا سمعتم المداحين، فاحثوا في وجوههم التراب" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ وَائِلِ بْنِ دَاوُدَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ الْبَهِيَّ ، أَنَّ رَكْبًا وَقَفُوا عَلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، فَمَدَحُوهُ وَأَثْنَوْا عَلَيْهِ، وَثَمَّ الْمِقْدَادُ بْنُ الْأَسْوَدِ ، فَأَخَذَ قَبْضَةً مِنَ الْأَرْضِ، فَحَثَاهَا فِي وُجُوهِ الرَّكْبِ، فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا سَمِعْتُمْ الْمَدَّاحِينَ، فَاحْثُوا فِي وُجُوهِهِمْ التُّرَابَ" .
میمون بن ابی شبیب کہتے ہیں کہ ایک عامل حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی تعریف کرنے لگا تو حضرت مقداد رضی اللہ عنہ آگے بڑھے اور اس کے منہ پر مٹی پھینکنے لگے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے پوچھا یہ کیا؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے جب تم کسی کو تعریف کرتے ہوئے دیکھا کرو تو اس کے چہرے پر مٹی پھینکا کرو۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد مرسل، عبدالله البهي لم يدرك عثمان ولا المقداد