حدثنا إسماعيل ، اخبرنا عطاء بن السائب ، عن عرفجة ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، انه ذكر رمضان، فقال: " تفتح فيه ابواب الجنة، وتغلق فيه ابواب النار، وتصفد فيه الشياطين، وينادي فيه مناد كل ليلة: يا باغي الخير، هلم، ويا باغي الشر اقصر، حتى ينقضي رمضان" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبرَنَا عَطَاءُ بنُ السَّائِب ، عَنْ عَرْفَجَةَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَاب النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ ذَكَرَ رَمَضَانَ، فَقَالَ: " تُفْتَحُ فِيهِ أَبوَاب الْجَنَّةِ، وَتُغْلَقُ فِيهِ أَبوَاب النَّارِ، وَتُصَفَّدُ فِيهِ الشَّيَاطِينُ، وَيُنَادِي فِيهِ مُنَادٍ كُلَّ لَيْلَةٍ: يَا باغِيَ الْخَيْرِ، هَلُمَّ، وَيَا باغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ، حَتَّى يَنْقَضِيَ رَمَضَانُ" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ماہ رمضان میں آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں اور اس میں ہر سرکش شیطان کو پابند سلاسل کردیا جاتا ہے اور ہر رات ایک منادی نداء لگاتا ہے کہ اسے خیر کے طالب! آگے بڑھ اور اے شر کے طالب! رک جا، یہاں تک کہ رمضان ختم ہوجائے۔