حدثنا مصعب بن سلام ، حدثنا الاجلح ، عن قيس بن ابي مسلم ، عن ربعي بن حراش ، قال: سمعت حذيفة يقول: ضرب لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم امثالا واحدا وثلاثة وخمسة وسبعة وتسعة واحد عشر، قال: فضرب لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم منها مثلا وترك سائرها، قال: " إن قوما كانوا اهل ضعف ومسكنة قاتلهم اهل تجبر وعداء، فاظهر الله اهل الضعف عليهم، فعمدوا إلى عدوهم فاستعملوهم وسلطوهم، فاسخطوا الله عليهم إلى يوم يلقونه" .حَدَّثَنَا مُصْعَب بنُ سَلَّامٍ ، حَدَّثَنَا الْأَجْلَحُ ، عَنْ قَيْسِ بنِ أَبي مُسْلِمٍ ، عَنْ رِبعِيِّ بنِ حِرَاشٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ يَقُولُ: ضَرَب لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْثَالًا وَاحِدًا وَثَلَاثَةً وَخَمْسَةً وَسَبعَةً وَتِسْعَةً وَأَحَدَ عَشَرَ، قَالَ: فَضَرَب لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا مَثَلًا وَتَرَكَ سَائِرَهَا، قَالَ: " إِنَّ قَوْمًا كَانُوا أَهْلَ ضَعْفٍ وَمَسْكَنَةٍ قَاتَلَهُمْ أَهْلُ تَجَبرٍ وَعَدَاءٍ، فَأَظْهَرَ اللَّهُ أَهْلَ الضَّعْفِ عَلَيْهِمْ، فَعَمَدُوا إِلَى عَدُوِّهِمْ فَاسْتَعْمَلُوهُمْ وَسَلَّطُوهُمْ، فَأَسْخَطُوا اللَّهَ عَلَيْهِمْ إِلَى يَوْمِ يَلْقَوْنَهُ" .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے سامنے ایک، تین، پانچ، سات، نو اور گیارہ ضرب الامثال بیان فرمائی ہیں، جن میں سے کچھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت بیان فرما دیں اور باقی چھوڑ دیں اور فرمایا کہ ایک قوم تھی جس کے لوگ کمزور اور مسکین تھے ان سے ایک طاقتور اور کثیر تعداد والی قوم نے قتال کیا تو اللہ نے ان کمزوروں کو غلبہ عطا فرما دیا اور وہ لوگ اپنے دشمن کی طرف بڑھے ان پر اپنے حکمران مقرر کئے اور ان پر تسلط جمایا اور ان پر اللہ کی ناراضگی کا سبب بن گئے تاآنکہ وہ اللہ سے جاملے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، مصعب بن سلام ضعيف يعتبر به، وقد توبع، والأجلح ضعيف، وقيس بن أبى مسلم مجهول