حدثنا ابو نعيم ، حدثنا الوليد يعني ابن جميع ، حدثنا ابو الطفيل ، عن حذيفة ، قال: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم غزوة تبوك، قال: فبلغه ان في الماء قلة الذي يرده، فامر مناديا فنادى في الناس: " ان لا يسبقني إلى الماء احد"، فاتى الماء، وقد سبقه قوم، فلعنهم .حَدَّثَنَا أَبو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ يَعْنِي ابنَ جُمَيْعٍ ، حَدَّثَنَا أَبو الطُّفَيْلِ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ غَزْوَةِ تَبوكَ، قَالَ: فَبلَغَهُ أَنَّ فِي الْمَاءِ قِلَّةً الَّذِي يَرِدُهُ، فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى فِي النَّاسِ: " أَنْ لَا يَسْبقَنِي إِلَى الْمَاءِ أَحَدٌ"، فَأَتَى الْمَاءَ، وَقَدْ سَبقَهُ قَوْمٌ، فَلَعَنَهُمْ .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ تبوک کے موقع پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روانہ ہوئے انہیں پانی کی قلت کا پتہ چلا تو منادی کو یہ اعلان کرنے کا حکم دیا کہ پانی بہت تھوڑا ہے لہٰذا اس مقام پر مجھ سے پہلے کوئی نہ پہنچے لیکن جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں پہنچے تو دیکھا کہ کچھ لوگ ان سے پہلے وہاں پہنچ چکے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لعنت ملامت کی۔