حدثنا ابن نمير ، حدثنا الاعمش ، عن عبد الرحمن بن ثروان ، عن عمرو بن حنظلة ، قال: قال حذيفة : " والله لا تدع مضر عبدا لله مؤمنا إلا فتنوه، او قتلوه، او يضربهم الله والملائكة والمؤمنون، حتى لا يمنعوا ذنب تلعة"، فقال له رجل: اتقول هذا يا عبد الله وانت رجل من مضر؟ قال: لا اقول إلا ما قال رسول الله صلى الله عليه وسلم .حَدَّثَنَا ابنُ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ عَبدِ الرَّحْمَنِ بنِ ثَرْوَانَ ، عَنْ عَمْرِو بنِ حَنْظَلَةَ ، قَالَ: قَالَ حُذَيْفَةُ : " وَاللَّهِ لَا تَدَعُ مُضَرُ عَبدًا لِلَّهِ مُؤْمِنًا إِلَّا فَتَنُوهُ، أَوْ قَتَلُوهُ، أَوْ يَضْرِبهُمْ اللَّهُ وَالْمَلَائِكَةُ وَالْمُؤْمِنُونَ، حَتَّى لَا يَمْنَعُوا ذَنَب تَلْعَةٍ"، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: أَتَقُولُ هَذَا يَا عَبدَ اللَّهِ وَأَنْتَ رَجُلٌ مِنْ مُضَرَ؟ قَالَ: لَا أَقُولُ إِلَّا مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبیلہ مضر زمین پر اللہ کا کوئی نیک بندہ ایسا نہیں چھوڑے گا جسے وہ فتنے میں نہ ڈال دے اور اسے ہلاک نہ کر دے حتی کہ اللہ اس پر اپنا ایک لشکر مسلط کر دے گا جو اسے ذلیل کر دے گا اور اسے کسی ٹیلے کا دامن بھی نہ بچا سکے گا، ایک آدمی نے ان سے کہا بندہ خدا! آپ یہ بات کہہ رہے ہیں حالانکہ آپ تو خود قبیلہ مضر سے تعلق رکھتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ میں تو وہی بات کہہ رہا ہوں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عبدالرحمن بن ثروان، لكنه توبع