حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن عبد الملك بن عمير ، عن مولى لربعي ، عن ربعي ، عن حذيفة ، قال: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم جلوسا، فقال: " إني لا ادري ما قدر بقائي فيكم، فاقتدوا باللذين من بعدي، واشار إلى ابي بكر، وعمر، وتمسكوا بعهد عمار، وما حدثكم ابن مسعود، فصدقوه" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَبدِ الْمَلِكِ بنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ مَوْلًى لِرِبعِيٍّ ، عَنْ رِبعِيٍّ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا، فَقَالَ: " إِنِّي لَا أَدْرِي مَا قَدْرُ بقَائِي فِيكُمْ، فَاقْتَدُوا باللَّذَيْنِ مِنْ بعْدِي، وَأَشَارَ إِلَى أَبي بكْرٍ، وَعُمَرَ، وَتَمَسَّكُوا بعَهْدِ عَمَّارٍ، وَمَا حَدَّثَكُمْ ابنُ مَسْعُودٍ، فَصَدِّقُوهُ" .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نہیں جانتا کہ میں تمہارے درمیان کتنا عرصہ رہوں گا اس لئے ان دو آدمیوں کی پیروی کرنا جو میرے بعد ہوں گے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ و عمر رضی اللہ عنہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا اور عمار کے طریقے کو مضبوطی سے تھامو اور ابن مسعود تم سے جو بات بیان کریں اس کی تصدیق کیا کرو۔
حكم دارالسلام: حسن بطرقه وشواهده دون قوله: "تمسكوا بعهد عمار"، وهذا اسناد ضعيف لجهالة مولي ربعي، لكنه توبع