حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا ابان ، وعبد الصمد , حدثنا هشام ، عن يحيى ، عن ابي جعفر ، عن عطاء بن يسار ، عن بعض اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: بينما رجل يصلي وهو مسبل إزاره، إذ قال له النبي صلى الله عليه وسلم:" اذهب فتوضا"، قال: فذهب فتوضا، ثم جاء، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اذهب فتوضا"، قال: فذهب فتوضا، ثم جاء، فقالوا: يا رسول الله، ما لك امرته ان يتوضا ثم سكت عنه؟ قال: " إنه كان يصلي وهو مسبل إزاره، وإن الله لا يقبل صلاة عبد مسبل إزاره" .حَدَّثَنَا يُونُسُ بنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبانُ ، وَعَبدُ الصَّمَدِ , حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبي جَعْفَرٍ ، عَنْ عَطَاءِ بنِ يَسَارٍ ، عَنْ بعْضِ أَصْحَاب النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: بيْنَمَا رَجُلٌ يُصَلِّي وَهُوَ مُسْبلٌ إِزَارَهُ، إِذْ قَالَ لَهُ النَّبيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اذْهَب فَتَوَضَّأْ"، قَالَ: فَذَهَب فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ جَاءَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" اذْهَب فَتَوَضَّأْ"، قَالَ: فَذَهَب فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ جَاءَ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا لَكَ أَمَرْتَهُ أَنْ يَتَوَضَّأَ ثُمَّ سَكَتَّ عَنْهُ؟ قَالَ: " إِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ مُسْبلٌ إِزَارَهُ، وَإِنَّ اللَّهَ لَا يَقْبلُ صَلَاةَ عَبدٍ مُسْبلٍ إِزَارَهُ" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ جا کر دوبارہ وضو کرو دو مرتبہ یہ حکم دیا اور وہ ہر مرتبہ وضو کر کے آگیا لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ! کیا بات ہے کہ پہلے آپ نے اسے وضو کا حکم دیا پھر خاموش ہوگئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکا کر نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ ایسے شخص کی نماز قبول نہیں فرماتا۔