حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سماك بن حرب ، قال: سمعت رجلا من بني ليث، قال: اسرني ناس من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم فكنت معهم، فاصابوا غنما، فانتهبوها، فطبخوها، قال: فسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إن النهبى، او النهبة، لا تصلح، فاكفئوا القدور" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبةُ ، عَنْ سِمَاكِ بنِ حَرْب ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا مِنْ بنِي لَيْثٍ، قَالَ: أَسَرَنِي نَاسٌ مِنْ أَصْحَاب النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكُنتُ مَعَهُمْ، فَأَصَابوا غَنَمًا، فَانْتَهَبوهَا، فَطَبخُوهَا، قَالَ: فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّ النُّهْبى، أَوْ النُّهْبةَ، لَا تَصْلُحُ، فَأَكْفِئُوا الْقُدُورَ" .
بنولیث کے ایک آدمی سے مروی ہے کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہ نے قید کرلیا میں ان کے ساتھ ہی تھا کہ انہیں بکریوں کا ایک ریوڑ ملا انہوں نے اس میں لوٹ مار کی اور اس کو پکانے لگے تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوٹ مار تو صحیح نہیں ہے اس لئے اپنی ہانڈیاں الٹ دو۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره دون قوله: "فأكفؤوا القدور"، وهذا إسناد حسن