حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عمرو بن مرة ، عن عبد الله بن الحارث ، عن زهير بن الاقمر ، قال: بينما الحسن بن علي يخطب بعدما قتل علي، إذ قام رجل من الازد آدم طوال، فقال: لقد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم واضعه في حبوته، يقول: " من احبني فليحبه، فليبلغ الشاهد الغائب" ، ولولا عزمة رسول الله صلى الله عليه وسلم ما حدثتكم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبةُ ، عَنْ عَمْرِو بنِ مُرَّةَ ، عَنْ عَبدِ اللَّهِ بنِ الْحَارِثِ ، عَنْ زُهَيْرِ بنِ الْأَقْمَرِ ، قَالَ: بيْنَمَا الْحَسَنُ بنُ عَلِيٍّ يَخْطُب بعْدَمَا قُتِلَ عَلِيٌّ، إِذْ قَامَ رَجُلٌ مِنَ الْأَزْدِ آدَمُ طُوَالٌ، فَقَالَ: لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعَهُ فِي حَبوَتِهِ، يَقُولُ: " مَنْ أَحَبنِي فَلْيُحِبهُ، فَلْيُبلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِب" ، وَلَوْلَا عَزْمَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا حَدَّثْتُكُمْ.
زہیر بن اقمر کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ شہادت حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بعد حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ تقریر فرما رہے تھے کہ قبیلہ ازد کا ایک گندم گوں طویل قد کا آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اپنی گود میں رکھا ہوا تھا اور فرما رہے تھے کہ جو مجھ سے محبت کرتا ہے اسے چاہئے کہ اس سے بھی محبت کرے اور حاضرین غائبین تک یہ پیغام پہنچا دیں اور اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پختگی کے ساتھ یہ بات نہ فرمائی ہوتی تو میں تم سے کبھی بیان نہ کرتا۔