حدثنا يزيد ، اخبرنا سفيان بن سعيد ، عن الاعمش ، عن يحيى بن وثاب ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: اظنه ابن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " المؤمن الذي يخالط الناس ويصبر على اذاهم، اعظم اجرا من الذي لا يخالط الناس، ولا يصبر على اذاهم" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أخبرنا سُفْيَانُ بنُ سَعِيدٍ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ يَحْيَى بنِ وَثَّاب ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَاب النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَظُنُّهُ ابنَ عُمَرَ، عَنِ النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " الْمُؤْمِنُ الَّذِي يُخَالِطُ النَّاسَ وَيَصْبرُ عَلَى أَذَاهُمْ، أَعْظَمُ أَجْرًا مِنَ الَّذِي لَا يُخَالِطُ النَّاسَ، وَلَا يَصْبرُ عَلَى أَذَاهُمْ" .
غالباً حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ مسلمان جو لوگوں سے ملتا جلتا ہے اور ان کی طرف سے آنے والی تکالیف پر صبر کرتا ہے وہ اس مسلمان سے اجروثواب میں کہیں زیادہ ہے جو لوگوں سے میل جول نہیں رکھتا کہ ان کی تکالیف پر صبر کرنے کی نوبت آئے۔