حدثنا وكيع ، حدثنا قرة ، عن يزيد بن عبد الله بن الشخير ، قال: كنا بهذا المربد بالبصرة، قال: فجاء اعرابي معه قطعة اديم، او قطعة جراب، فقال: هذا كتاب كتبه لي النبي صلى الله عليه وسلم، قال ابو العلاء: فاخذته فقراته على القوم، فإذا فيه:" بسم الله الرحمن الرحيم، هذا كتاب من محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم لبني زهير بن اقيش: إنكم إن اقمتم الصلاة، واديتم الزكاة، واعطيتم من المغانم الخمس وسهم النبي والصفي، فانتم آمنون بامان الله، وامان رسوله" . قال: قلنا: قال: قلنا: ما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال: سمعته يقول: " صوم شهر الصبر، وثلاثة ايام، من كل شهر، يذهبن وحر الصدر" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ ، عَنْ يَزِيدَ بنِ عَبدِ اللَّهِ بنِ الشِّخِّيرِ ، قَالَ: كُنَّا بهَذَا الْمِرْبدِ بالْبصْرَةِ، قَالَ: فَجَاءَ أَعْرَابيٌّ مَعَهُ قِطْعَةُ أَدِيمٍ، أَوْ قِطْعَةُ جِرَاب، فَقَالَ: هَذَا كِتَاب كَتَبهُ لِي النَّبيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ أَبو الْعَلَاءِ: فَأَخَذْتُهُ فَقَرَأْتُهُ عَلَى الْقَوْمِ، فَإِذَا فِيهِ:" بسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ، هَذَا كِتَاب مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبنِي زُهَيْرِ بنِ أُقَيْشٍ: إِنَّكُمْ إِنْ أَقَمْتُمْ الصَّلَاةَ، وَأَدَّيْتُمْ الزَّكَاةَ، وَأَعْطَيْتُمْ مِنَ الْمَغَانِمِ الْخُمُسَ وَسَهْمَ النَّبيِّ وَالصَّفِيَّ، فَأَنْتُمْ آمِنُونَ بأَمَانِ اللَّهِ، وَأَمَانِ رَسُولِهِ" . قَالَ: قُلْنَا: قَالَ: قُلْنَا: مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: " صَوْمُ شَهْرِ الصَّبرِ، وَثَلَاثَةِ أَيَّامٍ، مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، يُذْهِبنَ وَحَرَ الصَّدْرِ" .
یزید بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں اونٹوں کی منڈی میں مطرف کے ساتھ تھا کہ ایک دیہاتی آیا اس کے پاس چمڑے کا ایک ٹکڑا تھا وہ کہنے لگا کہ تم میں سے کوئی شخص پڑھنا جانتا ہے؟ میں نے کہا ہاں! اور اس سے وہ چمڑے کا ٹکڑا لے لیا اس پر لکھا تھا بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے بنو زہیر بن اقیش کے نام جو عکل کا ایک قبیلہ ہے وہ اگر اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور یہ کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں مشرکین سے جدا ہوجاتے ہیں اور مال غنیمت میں خمس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حصے اور انتخاب کا اقرار کرتے ہیں تو وہ اللہ اور اس کے رسول کی امان میں ہیں۔ "
ہم نے ان سے کہا کہ آپ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا فرماتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے سینے کا کینہ ختم ہوجائے تو اسے چاہئے کہ ماہ صبر (رمضان) اور ہر مہینے میں تین دن کے روزے رکھا کرے۔