حدثنا عصام بن خالد , وعلي بن عياش , قالا: حدثنا حريز ، عن سليمان بن سمير ، عن ابن حوالة الازدي ، وكان من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال: " سيكون اجناد مجندة شام , ويمن , وعراق، والله اعلم بايها بدا وعليكم بالشام، الا وعليكم بالشام، الا وعليكم بالشام، فمن كره فعليه بيمنه، وليسق في غدره، فإن الله عز وجل توكل لي بالشام واهله" .حَدَّثَنَا عِصَامُ بْنُ خَالِدٍ , وَعَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا حَرِيزٌ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُمَيْرٍ ، عَنِ ابْنِ حَوَالَةَ الْأَزْدِيِّ ، وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ: " سَيَكُونُ أَجْنَادٌ مُجَنَّدَةٌ شَامٌ , وَيَمَنٌ , وَعِرَاقٌ، وَاللَّهُ أَعْلَمُ بِأَيِّهَا بَدَأَ وَعَلَيْكُمْ بِالشَّامِ، أَلَا وَعَلَيْكُمْ بِالشَّامِ، أَلَا وَعَلَيْكُمْ بِالشَّامِ، فَمَنْ كَرِهَ فَعَلَيْهِ بِيَمَنِهِ، وَلْيَسْقِ فِي غُدُرِهِ، فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ تَوَكَّلَ لِي بِالشَّامِ وَأَهْلِهِ" .
حضرت عبداللہ بن حوالہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا عنقریب شام یمن اور عراق میں بہت سے لشکر ہوں گے یہ بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے کس شہر کا نام لیا تھا؟ البتہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا شام کو اپنے اوپر لازم پکڑو جو شخص ایسا نہ کرسکے وہ یمن چلا جائے اور اس کے کنوؤں کا پانی پیئے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے شام اور اہل شام کا میرے لئے ذمہ لیا ہے۔