مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
995. وَمِنْ حَدِيثِ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 22452
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن زيد ، حدثنا ايوب ، عن ابي قلابة ، عن ابي اسماء ، عن ثوبان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن الله او إن ربي زوى لي الارض مشارقها ومغاربها، وإن امتي سيبلغ ملكها ما زوي لي منها واعطيت الكنزين الاحمر والابيض , وإني سالت ربي لامتي ان لا يهلكها بسنة بعامة، ولا يسلط عليهم عدوا من سوى انفسهم فيستبيح بيضتهم حتى يكون بعضهم يسبي بعضا وبعضهم يهلك بعضا، ولو اجتمع عليهم من بين اقطارها" ، او قال: من باقطارها. " الا وإني اخاف على امتي الائمة المضلين، وإذا وضع السيف في امتي لم يرفع عنها إلى يوم القيامة، ولا تقوم الساعة حتى تلحق قبائل من امتي بالمشركين، وحتى تعبد قبائل من امتي الاوثان" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ اللَّهَ أَوْ إِنَّ رَبِّي زَوَى لِي الْأَرْضَ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا، وَإِنَّ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مُلْكُهَا مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَنْزَيْنِ الْأَحْمَرَ وَالْأَبْيَضَ , وَإِنِّي سَأَلْتُ رَبِّي لِأُمَّتِي أَنْ لَا يُهْلِكَهَا بِسَنَةٍ بِعَامَّةٍ، وَلَا يُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ سِوَى أَنْفُسِهِمْ فَيَسْتَبِيحَ بَيْضَتَهُمْ حَتَّى يَكُونَ بَعْضُهُمْ يَسْبِي بَعْضًا وَبَعْضُهُمْ يُهْلِكُ بَعْضًا، وَلَوْ اجْتَمَعَ عَلَيْهِمْ مَنْ بَيْنَ أَقْطَارِهَا" ، أَوْ قَالَ: مَنْ بِأَقْطَارِهَا. " أَلَا وَإِنِّي أَخَافُ عَلَى أُمَّتِي الْأَئِمَّةَ الْمُضِلِّينَ، وَإِذَا وُضِعَ السَّيْفُ فِي أُمَّتِي لَمْ يُرْفَعْ عَنْهَا إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ، وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَلْحَقَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ، وَحَتَّى تَعْبُدَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي الْأَوْثَانَ" .
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے میرے لئے ساری زمین کو سمیٹ دیا چنانچہ میں نے اس کے مشرق و مغرب کو دیکھ لیا اور میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچ کر رہے گی جہاں تک کا علاقہ مجھے سمیٹ کر دیکھایا گیا ہے اور مجھے دو خزانے سرخ اور سفید دیئے گئے ہیں اور میں نے اپنے امت کے لئے یہ درخواست کی کہ وہ اسے عام قحط سالی سے ہلاک نہ کرے اور ان پر کوئی بیرونی دشمن مسلط نہ کرے جو انہیں خوب قتل کرے تو میرے رب نے فرمایا اے محمد! میں نے جو فیصلہ کرلیا ہے اسے کوئی ٹال نہیں سکتا، میں نے آپ کی امت کے حق میں آپ کی یہ دعاء قبول کرلی کہ میں انہیں عام قحط سالی سے ہلاک نہیں کروں گا اور میں ان پر کوئی بیرونی دشمن مسلط نہیں کروں گا جو ان میں خوب قتل و غارت گری کرے گو کہ ان پر ان کے دشمن اکناف عالم سے جمع ہوجائیں یہاں تک کہ وہ خود ہی ایک دوسرے کو فناء کرنے لگیں گے۔ اور جب میری امت میں تلوار رکھ دی جائے گی تو پھر قیامت تک اٹھائی نہیں جائے گی۔ اور قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے نہ جاملیں اور جب تک میری امت کے کچھ قبیلے بتوں کی عبادت نہ کرنے لگیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1920، 2889


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.