حدثنا عبد الرزاق اخبرنا معمر عن قتادة عن سالم بن ابي الجعد الغطفاني ، عن معدان بن ابي طلحة ، عن ثوبان ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " انا عند عقر حوضي اذود الناس عنه لاهل اليمن، إني لاضربهم بعصاي حتى يرفض عليهم، وإنه ليغت فيه ميزابان احدهما من ورق، والآخر من ذهب، ما بين بصرى , وصنعاء، او ما بين ايلة , ومكة" او قال:" من مقامي هذا إلى عمان".حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخَبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَة عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ الْغَطَفَانِيِّ ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ ثَوْبَانَ ، قال: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَا عِنْدَ عُقْرِ حَوْضِي أَذُودُ النَّاسَ عَنْهُ لِأَهْلِ الْيَمَنِ، إِنِّي لَأَضْرِبُهُمْ بِعَصَايَ حَتَّى يَرْفَضَّ عَلَيْهِمْ، وَإِنَّهُ لَيَغُتُّ فِيهِ مِيزَابَانِ أَحَدُهُمَا مِنْ وَرِقٍ، وَالْآخَرُ مِنْ ذَهَبٍ، مَا بَيْنَ بُصْرَى , وَصَنْعَاءَ، أَوْ مَا بَيْنَ أَيْلَةَ , وَمَكَّةَ" أَوْ قَالَ:" مِنْ مُقَامِي هَذَا إِلَى عُمَانَ".
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن میں اپنے حوض کے پچھلے حصے میں ہوں گا اور اہل یمن کے لئے لوگوں کو ہٹا رہا ہوں گا اور انہیں اپنی لاٹھی سے ہٹاؤں گا یہاں تک کہ وہ چھٹ جائیں گے جس میں دو پرنالے گرتے ہوں گے اور اس کے پانی میں اضافہ کرتے ہوں گے۔ ان میں سے ایک سونے کا ہوگا اور دوسرا چاندی کا اور اس حوض کی لمبائی بصری اور صنعاء، یا ایلہ اور مکہ یا اس جگہ سے عمان تک فاصلے تک ہوگی۔