حدثنا عبد الله , حدثني ابي , حدثنا سريج , حدثنا الحكم بن عبد الملك , عن عمار بن ياسر , عن عبد الرحمن بن ابي ليلى , عن معاذ , قال: بينما رسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض اسفاره إذ سمع مناديا يقول: الله اكبر الله اكبر , فقال: " على الفطرة" , فقال: اشهد ان لا إله إلا الله , فقال:" شهد بشهادة الحق" , قال: اشهد ان محمدا رسول الله , قال:" خرج من النار , انظروا فستجدونه إما راعيا معزبا , وإما مكلبا" , فنظروه فوجدوه راعيا حضرته الصلاة , فنادى بها .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ , حَدَّثَنِي أَبِي , حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ , حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ , عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ , عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى , عَنْ مُعَاذٍ , قَالَ: بَيْنَمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ إِذْ سَمِعَ مُنَادِيًا يَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ , فَقَالَ: " عَلَى الْفِطْرَةِ" , فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ , فَقَالَ:" شَهِدَ بِشَهَادَةِ الْحَقِّ" , قَالَ: أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ , قَالَ:" خَرَجَ مِنَ النَّارِ , انْظُرُوا فَسَتَجِدُونَهُ إِمَّا رَاعِيًا مُعْزِبًا , وَإِمَّا مُكَلِّبًا" , فَنَظَرُوهُ فَوَجَدُوهُ رَاعِيًا حَضَرَتْهُ الصَّلَاةُ , فَنَادَى بِهَا .
حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک سفر کے دوران ایک منادی کو یہ کہتے ہوئے سنا اللہ اکبر اللہ اکبر " تو فرمایا یہ فطرت صحیحہ پر ہے پھر اس نے اشہدان لا الہ الا اللہ " کہا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حق کی گواہی دی اس نے اشہد ان محمد الرسول اللہ کہا تو فرمایا جہنم سے نکل گیا جا کر دیکھو یا تو تم اسے کوئی چرواہا پاؤ گے جو الگ ہوگیا یا قیدی ہوگا لوگوں نے دیکھا تو وہ ایک چرواہا تھا اور نماز کا وقت آجانے پر اس نے اذان دی تھی۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، ابن أبى ليلى لم يسمع من معاذ، والحكم بن عبدالملك ضعيف