حدثنا قتيبة بن سعيد , حدثنا ليث بن سعد , عن معاوية بن صالح , عن ربيعة بن يزيد , عن ابي إدريس الخولاني , عن يزيد بن عميرة , قال: لما حضر معاذ بن جبل الموت , قيل له: يا ابا عبد الرحمن , اوصنا , قال: اجلسوني , فقال: إن العلم والإيمان مكانهما من ابتغاهما , وجدهما يقول ثلاث مرات , فالتمسوا العلم عند اربعة رهط: عند عويمر ابي الدرداء , وعند سلمان الفارسي , وعند عبد الله بن مسعود , وعند عبد الله بن سلام , الذي كان يهوديا ثم اسلم , فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إنه عاشر عشرة في الجنة" .حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ , عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ , عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَمِيرَةَ , قَالَ: لَمَّا حَضَرَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ الْمَوْتُ , قِيلَ لَهُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ , أَوْصِنَا , قَالَ: أَجْلِسُونِي , فَقَالَ: إِنَّ الْعِلْمَ وَالْإِيمَانَ مَكَانَهُمَا مَنْ ابْتَغَاهُمَا , وَجَدَهُمَا يَقُولُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ , فَالْتَمِسُوا الْعِلْمَ عِنْدَ أَرْبَعَةِ رَهْطٍ: عِنْدَ عُوَيْمِرٍ أَبِي الدَّرْدَاءِ , وَعِنْدَ سَلْمَانَ الْفَارِسِيِّ , وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ , وَعِنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ , الَّذِي كَانَ يَهُودِيًّا ثُمَّ أَسْلَمَ , فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّهُ عَاشِرُ عَشَرَةٍ فِي الْجَنَّةِ" .
یزید بن عمیرہ کہتے ہیں کہ جب حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو کسی نے ان سے کہا اے ابوعبدالرحمن! ہمیں کوئی وصیت فرما دیجئے انہوں نے فرمایا مجھے بٹھا دو اور فرمایا علم اور ایمان اپنی اپنی جگہ رہتے ہیں جو ان کی تلاش میں نکلتا ہے وہی انہیں پاتا ہے یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا پھر فرمایا چار آدمیوں سے علم حاصل کرو، حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ جو پہلے یہودی تھے بعد میں مسلمان ہوگئے تھے اور ان کے متعلق میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ وہ جنت میں دس افراد میں سے دسویں ہوں گے۔