حدثنا احمد بن عبد الملك , حدثنا محمد بن سلمة , عن محمد بن إسحاق , عن يزيد بن عبد الله بن قسيط , عن محمد بن اسامة , عن ابيه , قال: اجتمع جعفر , وعلي , وزيد بن حارثة , فقال جعفر: انا احبكم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال علي: انا احبكم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم , وقال زيد: انا احبكم إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم , فقالوا: انطلقوا بنا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى نساله , فقال اسامة بن زيد: فجاءوا يستاذنونه , فقال:" اخرج فانظر من هؤلاء" فقلت: هذا جعفر , وعلي , وزيد , ما اقول: ابي , قال:" ائذن لهم" ودخلوا فقالوا: من احب إليك؟ قال:" فاطمة" , قالوا: نسالك عن الرجال , قال: " اما انت يا جعفر , فاشبه خل?قك خلقي , واشبه خلقي خلقك , وانت مني وشجرتي , واما انت يا علي , فختني وابو ولدي , وانا منك وانت مني , واما انت يا زيد , فمولاي ومني وإلي , واحب القوم إلي" .حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ , حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أُسَامَةَ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ: اجْتَمَعَ جَعْفَرٌ , وَعَلِيٌّ , وَزَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ , فَقَالَ جَعْفَرٌ: أنَا أَحَبُّكُمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ عَلِيٌّ: أَنَا أَحَبُّكُمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَقَالَ زَيْدٌ: أَنَا أَحَبُّكُمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَقَالُوا: انْطَلِقُوا بِنَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى نَسْأَلَهُ , فَقَالَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ: فَجَاءُوا يَسْتَأْذِنُونَهُ , فَقَالَ:" اخْرُجْ فَانْظُرْ مَنْ هَؤُلَاءِ" فَقُلْتُ: هَذَا جَعْفَرٌ , وَعَلِيٌّ , وَزَيْدٌ , مَا أَقُولُ: أَبِي , قَالَ:" ائْذَنْ لَهُمْ" وَدَخَلُوا فَقَالُوا: مَنْ أَحَبُّ إِلَيْكَ؟ قَالَ:" فَاطِمَةُ" , قَالُوا: نَسْأَلُكَ عَنِ الرِّجَالِ , قَالَ: " أَمَّا أَنْتَ يَا جَعْفَرُ , فَأَشْبَهَ خَل?قُكَ خَلْقِي , وَأَشْبَهَ خُلُقِي خُلُقُكَ , وَأَنْتَ مِنِّي وَشَجَرَتِي , وَأَمَّا أَنْتَ يَا عَلِيُّ , فَخَتَنِي وَأَبُو وَلَدِي , وَأَنَا مِنْكَ وَأَنْتَ مِنِّي , وَأَمَّا أَنْتَ يَا زَيْدُ , فَمَوْلَايَ وَمِنِّي وَإِلَيَّ , وَأَحَبُّ الْقَوْمِ إِلَيَّ" .
حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت جعفر رضی اللہ عنہ علی رضی اللہ عنہ اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ ایک جگہ اکٹھے تھے دوران گفتگو حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو میں تم سب سے زیادہ محبوب ہوں، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے یہی بات اپنے متعلق کہی اور حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ نے اپنے متعلق کہی، فیصلہ کرنے کے لئے وہ کہنے لگے کہ آؤ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چل کر ان سے پوچھ لیتے ہیں چنانچہ وہ آئے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اندر آنے کی اجازت چاہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ دیکھو، یہ کون لوگ آئے ہیں؟ میں نے دیکھ کر عرض کیا کہ جعفر علی اور زید آئے ہیں، میں نے یہ نہیں کہا کہ میرے والد آئے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں اندر آنے کی اجازت دے دو۔
وہ اندر آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! آپ کو سب سے زیادہ کس سے محبت ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فاطمہ سے، انہوں نے کہا ہم آپ سے مردوں کے حوالے سے پوچھ رہے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے جعفر! تمہاری صورت میری صورت سے اور تمہاری سیرت میری سیرت سے سب سے زیادہ مشابہہ ہے تم مجھ سے ہو اور میرا شجرہ ہو اور علی! تم میرے داماد اور میرے بچوں (نواسوں) کے باپ ہو، میں تم سے ہوں اور تم مجھ سے ہو اور اے زید! تم ہمارے مولیٰ ہو اور مجھ سے ہو اور میری طرف ہو اور تمام لوگوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب ہو۔