حدثنا عبد الله، حدثنا سعيد بن محمد الجرمي قدم من الكوفة، حدثنا ابو نميلة ، حدثنا عيسى بن عبيد الكندي ، عن الربيع بن انس ، حدثني ابو العالية ، عن ابي بن كعب ، انه اصيب يوم احد من الانصار اربعة وستون، واصيب من المهاجرين ستة وحمزة، فمثلوا بقتلاهم، فقالت الانصار: لئن اصبنا منهم يوما من الدهر لنربين عليهم، فلما كان يوم فتح مكة نادى رجل من القوم لا يعرف لا قريش بعد اليوم، فانزل الله تعالى على نبيه صلى الله عليه وسلم وإن عاقبتم فعاقبوا بمثل ما عوقبتم به سورة النحل آية 126، فقال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " كفوا عن القوم" .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ قَدِمَ مِنَ الْكُوفَةِ، حَدَّثَنَا أَبُو نُمَيْلَةَ ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ عُبَيْدٍ الْكِنْدِيُّ ، عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو الْعَالِيَةِ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، أَنَّهُ أُصِيبَ يَوْمَ أُحُدٍ مِنَ الْأَنْصَارِ أَرْبَعَةٌ وَسِتُّونَ، وَأُصِيبَ مِنَ الْمُهَاجِرِينِ سِتَّةٌ وَحَمْزَةُ، فَمَثَّلُوا بِقَتْلَاهُمْ، فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ: لَئِنْ أَصَبْنَا مِنْهُمْ يَوْمًا مِنَ الدَّهْرِ لَنُرْبِيَنَّ عَلَيْهِمْ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَكَّةَ نَادَى رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ لَا يُعْرَفُ لَا قُرَيْشَ بَعْدَ الْيَوْمِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى عَلَى نَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوا بِمِثْلِ مَا عُوقِبْتُمْ بِهِ سورة النحل آية 126، فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كُفُّوا عَنِ الْقَوْمِ" .
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ احد کے موقع پر انصار کے ٦٤ اور مہاجرین کے چھ آدمی اور حضرت حمزہ رضی اللہ عنہ شہید ہوئے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کہنے لگے کہ آج کے بعد مشرکین کے ساتھ جنگ کا کوئی ایسا موقع دوبارہ آیا تو ہم سود سمیت اس کا بدلہ لیں گے چنانچہ فتح مکہ کے دن ایک غیر معروف آدمی کہنے لگا آج کے بعد قریش نہیں رہیں گے اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلان کردیا کہ ہر سیاہ وسفید کو امن دیا جاتا ہے سوائے فلاں فلاں آدمی کے جن کا نام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بتادیا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی اگر تم بدلہ لینا چاہتے ہو تو اتنی سزا دو جتنی تمہیں تکلیف دی گئی ہے اور اگر تم صبر کرو تو یہ صبر کرنے والوں کے لئے بہت عمدہ چیز ہے " اس پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قریش سے اپنا ہاتھ روک لو۔