حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة ، عن هشام بن عروة ، قال: حدثني ابي ، عن الملي، عن الملي يعني بقوله الملي، عن الملي: ابا ايوب ، عن ابي بن كعب ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الذي ياتي اهله، ثم لا ينزل " يغسل ذكره ويتوضا" ، قال عبد الله، قال ابي: الملي، عن الملي: ثقة عن ثقة.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنِ الْمَلِيّ، عَنِ الْمَلِيِّّ يَعْنِي بِقَوْلِهِ الْمَلِيّ، عَنِ الْمَلِيِّ: أَبَا أَيُّوبَ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الَّذِي يَأْتِي أَهْلَهُ، ثُمَّ لَا يُنْزِلُ " يَغْسِلُ ذَكَرَهُ وَيَتَوَضَّأُ" ، قَالَ عَبْد اللَّهِ، قَالَ أَبِي: الْمَلِيُّ، عَنِ الْمَلِيِّ: ثِقَةٌ عَنْ ثِقَةٍ.
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے ان سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اگر کوئی آدمی اپنی بیوی سے مجامعت کرے اور اسے انزال نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شرمگاہ کو دھولے اور وضو کر کے نماز پڑھ لے۔