مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
873. حَدِيثُ رَجُلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
حدیث نمبر: 20668
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة ، اخبرنا سعيد الجريري ، عن ابي نضرة ، قال: مرض رجل من اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم، فدخل عليه اصحابه يعودونه، فبكى، فقيل له ما يبكيك يا عبد الله؟ الم يقل لك رسول الله صلى الله عليه وسلم " خذ من شاربك، ثم اقرره حتى تلقاني"؟ قال: بلى . ولكني ولكني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إن الله تبارك وتعالى قبض قبضة بيمينه، فقال: هذه لهذه ولا ابالي، وقبض قبضة اخرى يعني بيده الاخرى، فقال: هذه لهذه ولا ابالي"، فلا ادري في اي القبضتين انا .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ ، قَالَ: مَرِضَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَصْحَابُهُ يَعُودُونَهُ، فَبَكَى، فَقِيلَ لَهُ مَا يُبْكِيكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ؟ أَلَمْ يَقُلْ لَكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " خُذْ مِنْ شَارِبِكَ، ثُمَّ اقْرِرْهُ حَتَّى تَلْقَانِي"؟ قَالَ: بَلَى . وَلَكِنِّي وَلَكِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِنَّ اللَّهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى قَبَضَ قَبْضَةً بِيَمِينِهِ، فَقَالَ: هَذِهِ لِهَذِهِ وَلَا أُبَالِي، وَقَبِضَ قَبْضَةً أُخْرَى يَعْنِي بِيَدِهِ الْأُخْرَى، فَقَالَ: هَذِهِ لِهَذِهِ وَلَا أُبَالِي"، فَلَا أَدْرِي فِي أَيِّ الْقَبْضَتَيْنِ أَنَا .
ابونضرہ کہتے ہیں کہ ایک صحابی جن کا نام ابو عبداللہ لیا جاتا تھا کے پاس ان کے کچھ ساتھی عیادت کے لئے آئے تو دیکھا کہ وہ رو رہے ہیں انہوں نے رونے کی وجہ پوچھی اور کہنے لگے کہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ سے یہ نہیں فرمایا تھا کہ مونچھیں تراشو پھر مستقل ایسا کرتے رہو یہاں تک کہ مجھ سے آملو انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں لیکن میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے دائیں ہاتھ سے ایک مٹھی بھر کر مٹی اٹھائی اور دوسرے ہاتھ سے مٹھی بھری اور فرمایا یہ (مٹھی) ان (جنتیوں) کی ہے اور یہ (مٹھی) جہنمیوں کی ہے اور مجھے کوئی پرواہ نہیں اب مجھے معلوم نہیں کہ میں کس مٹھی میں تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.