حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عثمان بن غياث ، حدثني ابو نعامة ، عن ابن عبد الله بن مغفل ، قال: كان ابونا إذا سمع احدا منا يقول: بسم الله الرحمن الرحيم سورة الفاتحة آية 1، يقول:" اهي اهي، صليت خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، وابي بكر، وعمر، فلم اسمع احدا منهم يقول بسم الله الرحمن الرحيم سورة الفاتحة آية 1" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ غِيَاثٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو نَعَامَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ ، قَالَ: كَانَ أَبُونَا إِذَا سَمِعَ أَحَدًا مِنَّا يَقُولُ: بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1، يَقُولُ:" أَهِي أَهِي، صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ، فَلَمْ أَسْمَعْ أَحَدًا مِنْهُمْ يَقُولُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1" .
یزید بن عبداللہ کہتے ہیں کہ ہمارے والد اگر ہمیں بلند آواز سے بسم اللہ پڑھتے ہوئے سنتے تو فرماتے اس سے اجتناب کرو کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور دونوں خلفاء کے ساتھ نماز پڑھی ہے میں نے ان میں سے کسی کو بلند آواز سے بسم اللہ پڑھتے ہوئے نہیں سنا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده حسن فى الشواهد لأجل ابن عبدالله بن مغفل