حدثنا وكيع ، قال: حدثنا شعبة ، عن ابي التياح الضبعي ، قال: سمعت رجلا وصفه كان يكون مع ابن عباس، قال: كتب ابو موسى إلى ابن عباس: إنك رجل من اهل زمانك، وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " إن بني إسرائيل كان احدهم إذا اصابه الشيء من البول، قرضه بالمقاريض"، وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على دمث يعني: مكانا لينا فبال فيه، وقال:" إذا بال احدكم، فليرتد لبوله" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَن أَبِي التَّيَّاحِ الضُّبَعِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا وَصَفَهُ كَانَ يَكُونُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: كَتَبَ أَبُو مُوسَى إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ: إِنَّكَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ زَمَانِكَ، وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَ أَحَدُهُمْ إِذَا أَصَابَهُ الشَّيْءُ مِنَ الْبَوْلِ، قَرَضَهُ بِالْمَقَارِيضِ"، وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى دَمْثٍ يَعْنِي: مَكَانًا لَيِّنًا فَبَالَ فِيهِ، وَقَالَ:" إِذَا بَالَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَرْتَدْ لِبَوْلِهِ" .
ابوالتیاح ایک طویل سیاہ فام آدمی سے نقل کرتے ہیں کہ وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ بصرہ آیا انہوں نے حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے انہیں جواب میں لکھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ جا رہے تھے کہ ایک باغ کے پہلو میں نرم زمین کے قریب پہنچ کر پیشاب کیا اور فرمایا بنی اسرائیل میں جب کوئی شخص پیشاب کرتا اور اس کے جسم پر معمولی سا پیشاب لگ جاتا تو وہ اس جگہ کو قینچی سے کاٹ دیا کرتا تھا اور فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص پیشاب کا ارادہ کرے تو اس کے لئے نرم زمین تلاش کرے۔
حكم دارالسلام: صحيح الغيره دون قوله: إذا بال أحدكم ... وهذا إسناده ضعيف ، لإبهام الرجل الراوي عنه أبو التياح