حدثنا سفيان ، عن ابي إسحاق الشيباني ، قال: سمعت عبد الله بن ابي اوفى ، قال: كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر، فقال لرجل:" انزل فاجدح لنا" قال سفيان مرة:" فاجدح لي" قال: يا رسول الله، الشمس! قال:" انزل فاجدح لنا" وقال سفيان مرة:" فاجدح لي" قال: يا رسول الله، الشمس، قال:" انزل فاجدح" فجدح، فشرب، فلما شرب رسول الله صلى الله عليه وسلم، اوما بيده نحو الليل: " إذا رايتم الليل قد اقبل من هاهنا، فقد افطر الصائم" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ لِرَجُلٍ:" انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا" قَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً:" فَاجْدَحْ لِي" قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، الشَّمْسُ! قَالَ:" انْزِلْ فَاجْدَحْ لَنَا" وقَالَ سُفْيَانَ مَرَّةً:" فَاجْدَحْ لِي" قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، الشَّمْسُ، قَال:" انَزِلْ فَاجْدَحْ" فَجَدَحَ، فَشَرِبَ، فَلَمَّا شَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْمَأَ بِيَدِهِ نَحْوَ اللَّيْلِ: " إِذَا رَأَيْتُمْ اللَّيْلَ قَدْ أَقْبَلَ مِنْ هَاهُنَا، فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ" .
حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ماہ رمضان میں کسی سفر میں تھے جب سورج غروب ہوگیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو حکم دیا کہ اے فلاں! اترو اور ہمارے لئے ستو گھولو، اس نے کہا یا رسول اللہ! ابھی تو دن کا کچھ حصہ باقی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پھر فرمایا کہ اترو اور ستو گھولو، چناچہ اس نے اس پر عمل کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا برتن ہاتھ میں پکڑا اور اسے نوش فرمالیا اور اس کے بعد ہاتھ سے مغرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا جب یہاں سورج غروب ہوجائے اور رات یہاں تک آجائے تو روزہ دار روزہ کھول لے۔