حدثنا ابن نمير ، ويعلى ، المعنى، قالا: حدثنا إسماعيل ، قال: قلت لعبد الله بن ابي اوفى اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم بشر خديجة رضي الله تعالى عنها؟ قال: نعم، " بشرها ببيت في الجنة من قصب، لا صخب فيه ولا نصب" . قال يعلى: وقد قال مرة: لا صخب او لا لغو فيه ولا نصب.حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ ، وَيَعْلَى ، الْمَعْنَى، قَالَا: حدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَ خَدِيجَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا؟ قَالَ: نَعَمْ، " بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ، لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ" . قَالَ يَعْلَى: وقد قَالَ مَرَّةً: لَا صَخَبَ أَوْ لَا لَغْوَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ.
اسماعیل رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کو خوشخبری دی تھی؟ انہوں نے فرمایا ہاں! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جنت میں لکڑی کے ایک محل کی خوشخبری دی تھی جس میں کوئی شور و شغب ہوگا اور نہ ہی کوئی تعب۔