قرئ على سفيان وانا شاهد، سمعت معمرا يحدث، عن الزهري ، عن عبد الرحمن بن ازهر ، قال: جرح خالد بن الوليد، فرايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يسال عن رحله، قلت وانا غلام: " من يدل على رحل خالد" فاتاه وهو مجروح، فجلس عنده .قُرِئَ عَلَى سُفْيَانَ وَأَنَا شَاهِدٌ، سَمِعْتُ مَعْمَرًا يُحَدِّثُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ ، قَالَ: جُرِحَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلُ عَنْ رَحْلِهِ، قُلْتُ وَأَنَا غُلَامٌ: " مَنْ يَدُلُّ عَلَى رَحْلِ خَالِدٍ" فَأَتَاهُ وَهُوَ مَجْرُوحٌ، فَجَلَسَ عِنْدَهُ .
حضرت عبدالرحمن بن ازہر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ غزوہ حنین کے موقع پر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ زخمی ہوگئے تھے میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کے درمیان " جو کہ جنگ سے واپس آرہے تھے چلتے جارہے ہیں اور فرماتے جارہے ہیں کہ خالد بن ولید کے خیمے کا پتہ کون بتائے گا؟ اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے پاس پہنچے اور ان کے قریب جا کر بیٹھ گئے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، الزهري لم يسمع من عبدالرحمن بن أزهر