مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
740. حَدِيثُ ابْنَيْ قُرَيْظَةَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُمَا
حدیث نمبر: 19002
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ابي جعفر الخطمي ، عن محمد بن كعب القرظي ، عن كثير بن السائب ، قال: حدثني ابنا قريظة : " انهم عرضوا على النبي صلى الله عليه وسلم زمن قريظة، فمن كان منهم محتلما، او نبتت عانته، قتل ومن لا ترك" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الْخَطْمِيِّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ السَّائِبِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنَا قُرَيْظَةَ : " أَنَّهُمْ عُرِضُوا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ قُرَيْظَةَ، فَمَنْ كَانَ مِنْهُمْ مُحْتَلِمًا، أَوْ نَبَتَتْ عَانَتُهُ، قُتِلَ وَمَنْ لَا تُرِكَ" .
قریظہ کے دو بیٹوں سے مروی ہے کہ غزوہ بنوقریظہ کے موقع پر ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا گیا تو یہ فیصلہ ہوا کہ جس کے زیرناف بال اگ آئے ہیں اسے قتل کردیا جائے اور جس کے زیر ناف بال نہیں اگے اس کا راستہ چھوڑ دیا جائے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، كثير بن السائب لا يعرف، وقد اختلف فيه، وقد اضطرب فيه حماد


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.