حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا ابن عجلان ، حدثنا علي بن يحيى بن خلاد ، عن ابيه ، عن عمه وكان بدريا، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في المسجد، فدخل رجل، فصلى في ناحية المسجد، فجعل رسول الله صلى الله عليه وسلم يرمقه، ثم جاء فسلم، فرد عليه، وقال:" ارجع فصل، فإنك لم تصل" قال مرتين او ثلاثا، فقال له في الثالثة، او في الرابعة: والذي بعثك بالحق لقد اجهدت نفسي، فعلمني وارني، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: " إذا اردت ان تصلي، فتوضا فاحسن وضوءك، ثم استقبل القبلة، ثم كبر، ثم اقرا، ثم اركع حتى تطمئن راكعا، ثم ارفع حتى تطمئن قائما، ثم اسجد حتى تطمئن ساجدا، ثم ارفع حتى تطمئن جالسا، ثم اسجد حتى تطمئن ساجدا، ثم قم، فإذا اتممت صلاتك على هذا، فقد اتممتها، وما انتقصت من هذا من شيء فإنما تنقصه من صلاتك" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَجْلَانَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَلَّادٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمِّهِ وَكَانَ بَدْرِيًّا، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ، فَدَخَلَ رَجُلٌ، فَصَلَّى فِي نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمُقُهُ، ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ، فَرَدَّ عَلَيْهِ، وَقَالَ:" ارْجِعْ فَصَلِّ، فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ" قَالَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، فَقَالَ لَهُ فِي الثَّالِثَةِ، أَوْ فِي الرَّابِعَةِ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَقَدْ أَجْهَدْتُ نَفْسِي، فَعَلِّمْنِي وَأَرِنِي، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تُصَلِّيَ، فَتَوَضَّأْ فَأَحْسِنْ وُضُوءَكَ، ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ، ثُمَّ كَبِّرْ، ثُمَّ اقْرَأْ، ثُمَّ ارْكَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ قَائِمًا، ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا، ثُمَّ ارْفَعْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ جَالِسًا، ثُمَّ اسْجُدْ حَتَّى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا، ثُمَّ قُمْ، فَإِذَا أَتْمَمْتَ صَلَاتَكَ عَلَى هَذَا، فَقَدْ أَتْمَمْتَهَا، وَمَا انْتَقَصْتَ مِنْ هَذَا مِنْ شَيْءٍ فَإِنَّمَا تُنْقِصُهُ مِنْ صَلَاتِكَ" .
حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک آدمی آیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہی نماز پڑھنے لگا نماز سے فارغ ہو کر وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ چلا گیا اور پہلے کی طرح نماز پڑھنے کر واپس آگیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پھر یہی فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ کہنے لگا یا رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم واپس آگیا، نبی کریم نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پھر یہی فرمایا اپنی نماز دوبارہ لوٹاؤ کیونکہ تم نے صحیح طرح نماز نہیں پڑھی وہ کہنے لگا یا رسول اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے نماز پڑھنے کا طریقہ سمجھادیجئے کہ کیسے پڑھوں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم قبلہ کی طرف رخ کرلو تو اللہ اللہ اکبر کہو، پھر سورت فاتحہ پڑھو اور اس کے ساتھ جو سورت چاہو پڑھو جب رکوع کرو تو اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھو اپنی کمربچھالو اور رکوع کے لئے اسے خوب برابر کرلو جب رکوع سے سر اٹھاؤ تو اپنی کمر کو سیدھا کرلو یہاں تک کہ تمام ہڈیاں اپنے اپنے جوڑوں پر قائم ہوجائیں اور جب سجدہ کرو تو خوب اچھی طرح کرو اور کھڑے ہوجاؤ اگر تم نے اس طرح اپنی نماز کو مکمل کیا تو تم نے اسے کامل ادا کیا اور اگر تم نے ان میں سے کسی چیز میں کوتاہی کی تو تمہاری نماز نامکمل ہوئی۔