حدثنا وكيع ، حدثنا سفيان ، عن ابن خثيم ، عن إسماعيل بن عبيد بن رفاعة ، عن ابيه ، عن جده ، قال: جمع رسول الله صلى الله عليه وسلم قريشا، فقال:" هل فيكم من غيركم؟"، قالوا: لا، إلا ابن اختنا وحليفنا ومولانا، فقال: " ابن اختكم منكم، وحليفكم منكم، ومولاكم منكم، إن قريشا اهل صدق وامانة، فمن بغى لها العوائر، اكبه الله في النار لوجهه" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ ابْنِ خُثَيْمٍ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: جَمَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُرَيْشًا، فَقَالَ:" هَلْ فِيكُمْ مِنْ غَيْرِكُمْ؟"، قَالُوا: لَا، إِلَّا ابْنُ أُخْتِنَا وَحَلِيفُنَا وَمَوْلَانَا، فَقَالَ: " ابْنُ أُخْتِكُمْ مِنْكُمْ، وَحَلِيفُكُمْ مِنْكُمْ، وَمَوْلَاكُمْ مِنْكُمْ، إِنَّ قُرَيْشًا أَهْلُ صِدْقٍ وَأَمَانَةٍ، فَمَنْ بَغَى لَهَا الْعَوَائِرَ، أَكَبَّهُ اللَّهُ فِي النَّارِ لِوَجْهِهِ" .
حضرت رفاعہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی نے قریش کو جمع کیا اور پوچھا کہ تم میں قریش کے علاوہ تو کوئی نہیں؟ لوگوں نے کہا نہیں، البتہ ہمارے بھانجے، حلیف اور آزاد کردہ غلام ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے بھانجے، حلیف اور آزاد کردہ غلام تم ہی میں سے ہیں، بیشک قریش کے لوگ سچائی اور امانت والے ہیں، جو شخص ان کے لئے گڑھے کھودے گا، اللہ اسے اوندھے منہ جہنم میں گرا دے گا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف دون قوله:أبن أختكم منكم ومولاكم منكم فصحيح لغيره