حدثنا قتيبة ، حدثنا ابن لهيعة ، عن سليمان بن عبد الرحمن ، عن نافع بن كيسان ، ان اباه اخبره، انه كان يتجر بالخمر في زمن النبي صلى الله عليه وسلم، وانه اقبل من الشام ومعه خمر في الزقاق يريد بها التجارة، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إني جئتك بشراب جيد، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يا كيسان إنها قد حرمت بعدك" قال: افابيعها يا رسول الله؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إنها قد حرمت وحرم ثمنها" . فانطلق كيسان إلى الزقاق، فاخذ بارجلها، ثم اهرقها.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ نَافِعِ بْنِ كَيْسَانَ ، أَنَّ أَبَاهُ أخْبَرَهُ، أَنَّهُ كَانَ يَتَّجِرُ بِالْخَمْرِ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَنَّهُ أَقْبَلَ مِنَ الشَّامِ وَمَعَهُ خَمْرٌ فِي الزِّقَاقِ يُرِيدُ بِهَا التِّجَارَةَ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي جِئْتُكَ بِشَرَابٍ جَيِّدٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا كَيْسَانُ إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ بَعْدَكَ" قَالَ: أَفَأَبِيعُهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ وَحُرِّمَ ثَمَنُهَا" . فَانْطَلَقَ كَيْسَانُ إِلَى الزِّقَاقِ، فَأَخَذَ بِأَرْجُلِهَا، ثُمَّ أَهْرَقَهَا.
حضرت کیسان رضی اللہ عنہ کے حوالے سے مروی ہے کہ وہ نبی کے دور میں شراب کی تجارت کرتے تھے، ایک مرتبہ وہ شام سے واپس آئے تو ان کے ساتھ شراب کے بہت سے مٹکے تھے جو تجارت کے ارادے سے وہ لائے تھے، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں آپ کے پاس بڑی عمدہ شراب لے کر آیا ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیسان! وہ تو تمہارے پیچھے حرام ہوگئی،، انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں اسے بیچ سکتا ہوں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شراب بھی حرام ہوچکی اور اس کی قیمت بھی، چناچہ حضرت کیسان واپس آئے اور پاؤں سے ٹھوکریں مار مار کر ان مٹکوں کو توڑ ڈالا اور شراب بہادی۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة نافع بن كيسان مختلف فى صحبته