(حديث مرفوع) حدثنا ابن ابي عدي ، عن سعيد ، عن قتادة ، عن عكرمة ، قال: قلت لابن عباس :" صليت الظهر بالبطحاء خلف شيخ احمق، فكبر ثنتين وعشرين تكبيرة، يكبر إذا سجد، وإذا رفع راسه، قال: فقال ابن عباس: تلك صلاة ابي القاسم عليه الصلاة والسلام".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ :" صَلَّيْتُ الظُّهْرَ بِالْبَطْحَاءِ خَلْفَ شَيْخٍ أَحْمَقَ، فَكَبَّرَ ثِنْتَيْنِ وَعِشْرِينَ تَكْبِيرَةً، يُكَبِّرُ إِذَا سَجَدَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ، قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: تِلْكَ صَلَاةُ أَبِي الْقَاسِمِ عَلَيْهِ الصَّلَاة وَالسَّلَامُ".
عکرمہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے عرض کیا کہ آج ظہر کی نماز وادی بطحا میں میں نے ایک احمق شیخ کے پیچھے پڑھی ہے، اس نے ایک نماز میں 22 مرتبہ تکبیر کہی، وہ تو جب سجدے میں جاتا اور اس سے سر اٹھاتا تھا تب بھی تکبیر کہتا تھا، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اسی طرح ہوتی تھی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، ابن أبى عروبة مختلط ، ورواية ابن أبى عدي عنه بعد الاختلاط.