حدثنا بهز ، حدثنا شعبة ، قال: اخبرني عدي بن ثابت ، قال: سمعت زيد بن وهب يحدث، عن ثابت بن وديعة ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم بضباب قد احترشها، قال فجعل ينظر إليه ويقلبه، وقال: " إن امة مسخت، فلا يدرى ما فعلت، وإني لا ادري لعل هذا منها" .حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَدِيُّ بْنُ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ وَهْبٍ يُحَدِّثُ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ وَدِيعَةَ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِضِبَابٍ قَدْ احْتَرَشَهَا، قَالَ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَيْهِ وَيُقَلِّبُهُ، وَقَالَ: " إِنَّ أُمَّةً مُسِخَتْ، فَلَا يُدْرَى مَا فَعَلَتْ، وَإِنِّي لَا أَدْرِي لَعَلَّ هَذَا مِنْهَا" .
حضرت ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی چند عدد گوہ شکار کر کے لایا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک گوہ کو الٹ پلٹ کر دیکھا اور فرمایا کہ امت کی شکلیں مسخ کردی گئی تھیں، مجھے معلوم نہیں کہ شاید یہ وہی ہو۔