مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
582. حَدِيثُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 17912
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا عبد الصمد ، وعفان المعنى، قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، حدثنا علي بن زيد ، عن الحسن ، ان ابن عامر استعمل كلاب بن امية على الابلة، وعثمان بن ابي العاص في ارضه، فاتاه عثمان ، فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال عبد الصمد في حديثه: يقول:" إن الليل ساعة تفتح فيها ابواب السماء ينادي مناد: هل من سائل فاعطيه؟ هل من داع فاستجيب له؟ هل من مستغفر فاغفر له". قالا جميعا:" وإن داود خرج ذات ليلة فقال: لا يسال الله عز وجل احد شيئا، إلا اعطاه، إلا ان يكون ساحرا او عشارا" . فدعا كلاب بقرقور، فركب فيه وانحدر إلى ابن عامر، فقال: دونك عملك. قال: لم؟ قال حدثنا عثمان بكذا وكذا.حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، وَعَفَّانُ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، أَنَّ ابْنَ عَامِرٍ اسْتَعْمَلَ كِلَابَ بْنَ أُمَيَّةَ عَلَى الَأَبْلَةِ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي الْعَاصِ فِي أَرْضِهِ، فَأَتَاهُ عُثْمَانُ ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ عَبْدُ الصَّمَدِ فِي حَدِيثِهِ: يَقُولُ:" إِنَّ اللَّيْلِ سَاعَةً تُفْتَحُ فِيهَا أَبْوَابُ السَّمَاءِ يُنَادِي مُنَادٍ: هَلْ مِنْ سَائِلٍ فَأُعْطِيَهُ؟ هَلْ مِنْ دَاعٍ فَأَسْتَجِيبَ لَهُ؟ هَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ فَأَغْفِرَ لَهُ". قَالَا جَمِيعًا:" وَإِنَّ دَاوُدَ خَرَجَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ: لَا يَسْأَلُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ أَحَدٌ شَيْئًا، إِلَّا أَعْطَاهُ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ سَاحِرًا أَوْ عَشَّارًا" . فَدَعَا كِلَابٌ بِقُرْقُورٍ، فَرَكِبَ فِيهِ وَانْحَدَرَ إِلَى ابْنِ عَامِرٍ، فَقَالَ: دُونَكَ عَمَلَكَ. قَالَ: لِمَ؟ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بِكَذَا وَكَذَا.
احسن رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ابن عامر نے ایلہ پر کلاب بن امیہ کو عامل مقرر کردیا، اس وقت حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ اپنی زمین میں تھے، وہ کلاب کے پاس پہنچے اور فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ رات کے وقت ایک گھڑی ایسی آتی ہے جس میں آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور ایک منادی یہ اعلان کرتا ہے کہ ہے کوئی مانگنے والا جسے میں عطاء کروں؟ ہے کوئی دعاء کرنے والا کہ میں قبول کرلوں؟ ہے کوئی اپنے گناہوں کی معافی مانگنے والا کہ میں اسے معاف کر دوں؟ راوی مزید یہ بھی کہتے ہیں کہ داود ایک مرتبہ رات کے وقت نکلے اور کہنے لگے کہ جو شخص بھی اللہ سے کوئی سوال کرے گا، اللہ اسے وہ ضرور عطاء فرما دے گا الاّ یہ کہ وہ جادو گر ہو یا ٹیکس وصول کرنے والا ہو، یہ حدیث سن کر کلاب نے اپنی سواری منگوائی، اس پر سوار ہو کر ابن عامر کے پاس پہنچے اور اس سے کہا کہ اپنا عہدہ سنبھال لو، اس نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے کہ ہمیں حضرت عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ نے ایسی حدیث سنائی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف على بن زيد، وسماع الحسن من عثمان مختلف فيه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.