حدثنا سريج بن النعمان ، حدثني اوس بن عبيد الله ابو مقاتل السلولي ، قال: حدثني بريد بن ابي مريم ، عن ابيه مالك بن ربيعة، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يقول: " اللهم اغفر للمحلقين، اللهم اغفر للمحلقين" قال: يقول رجل من القوم: والمقصرين؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم في الثالثة، او في الرابعة:" والمقصرين" . ثم قال: وانا يومئذ محلوق الراس، فما يسرني بحلق راسي حمر النعم، او خطرا عظيما.حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنِي أَوْسُ بْنُ عَبْيدِ اللَّهِ أَبُو مُقَاتِلٍ السَّلُولِيُّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ أَبِيهِ مَالِكِ بْنِ رَبِيعَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ" قَالَ: يَقُولُ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: وَالْمُقَصِّرِينَ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الثَّالِثَةِ، أَوْ فِي الرَّابِعَةِ:" وَالْمُقَصِّرِينَ" . ثُمَّ قَالَ: وَأَنَا يَوْمَئِذٍ مَحْلُوقُ الرَّأْسِ، فَمَا يَسُرُّنِي بِحَلْقِ رَأْسِي حُمْرَ النَّعَمِ، أَوْ خَطَرًا عَظِيمًا.
حضرت مالک بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاء کرتے ہوئے فرمایا اے اللہ! حلق کرانے والوں کو معاف فرما، صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم قصر کرانے والوں کے لئے بھی دعا فرمائیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر حلق کرانے والوں کے لئے دعاء فرمائی اور تیسری یا چوتھی مرتبہ قصر کرنے والوں کے لئے بھی دعاء فرمائی، میں نے اس دن حلق کروایا ہوا تھا اس لئے مجھے اس کے بدلے میں سرخ اونٹ یا بہت زیادہ مال و دولت کا حاصل ہونا بھی پسند نہیں تھا۔