حدثنا محمد بن يزيد الواسطي ، حدثنا الإفريقي ، عن زياد بن نعيم الحضرمي ، عن زياد بن الحارث الصدائي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اذن يا اخا صداء" قال: فاذنت، وذلك حين اضاء الفجر، قال: فلما توضا رسول الله صلى الله عليه وسلم قام إلى الصلاة، فاراد بلال ان يقيم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يقيم اخو صداء، فإن من اذن، فهو يقيم" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ ، حَدَّثَنَا الْإِفْرِيقِيِّ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيِّ ، عن زِيَادِ بْنِ الْحَارِثِ الصُّدَائِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَذِّنْ يَا أَخَا صُدَاءٍ" قَالَ: فَأَذَّنْتُ، وَذَلِكَ حِينَ أَضَاءَ الْفَجْرُ، قَالَ: فَلَمَّا تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ، فَأَرَادَ بِلَالٌ أَنْ يُقِيمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُقِيمُ أَخُو صُدَاءٍ، فَإِنَّ مَنْ أَذَّنَ، فَهُوَ يُقِيمُ" .
حضرت زیاد بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ طلوع فجر کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اذان دینے کا حکم دیا، چنانچہ میں نے اذان دی، جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم وضو کر کے نماز کے لئے کھڑے ہوئے تو اقامت کے وقت حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے اقامت کہنا چاہی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صدائی بھائی اقامت کہے کیونکہ جو شخص اذان دیتا ہے وہی اقامت بھی کہتا ہے۔