سیدنا ابوعامر رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”بنو اسد اور اشعر بہترین قبیلے ہیں، جو نہ میدان جنگ سے بھاگتے ہیں اور نہ ہی خیانت کرتے ہیں، وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔“
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، فيه مجهولان: عبدالله بن ملاذ، ومالك بن مسروح
قال عامر فحدثت به معاوية، فقال: ليس هكذا قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولكنه قال:" هم مني وإلي"، فقال: ليس هكذا، حدثني ابي، عن النبي صلى الله عليه وسلم، ولكنه قال:" هم مني، وانا منهم"، قال: فانت إذا اعلم بحديث ابيك، قال عبد الله: هذا من اجود الحديث ما رواه إلا جرير.قَالَ عَامِرٌ فَحَدَّثْتُ بِهِ مُعَاوِيَةَ، فَقَالَ: لَيْسَ هَكَذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَكِنَّهُ قَالَ:" هُمْ مِنِّي وَإِلَيَّ"، فَقَالَ: لَيْسَ هَكَذَا، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَكِنَّهُ قَالَ:" هُمْ مِنِّي، وَأَنَا مِنْهُمْ"، قَالَ: فَأَنْتَ إِذًا أَعْلَمُ بِحَدِيثِ أَبِيكَ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: هَذَا مِنْ أَجْوَدِ الْحَدِيثِ مَا رَوَاهُ إِلَّا جَرِيرٌ.
سیدنا ابوعامر رضی اللّٰہ عنہ کے صاحبزادے عامر کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث سیدنا معاویہ رضی اللّٰہ عنہ کو سنائی تو انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے «هُمࣿ منّيِ» کے بعد «وَاَنَا مِنهُمࣿ» نہیں فرمایا: تھا بلکہ «وَإِلَيَّ» فرمایا تھا، عامر نے کہا: میرے والد نے اس طرح بیان نہیں کیا بلکہ یہی فرمایا: «وَ اَنَا مِنࣿهُمࣿ» تو سیدنا معاویہ رضی اللّٰہ عنہ نے فرمایا کہ اپنے والد کی حدیث تم زیادہ بہتر جانتے ہو گے۔