حدثنا عبد الصمد بن عبد الوارث ، قال: حدثنا مالك بن مغول ، حدثنا علي بن مدرك ، عن ابي عامر الاشعري ، قال: كان رجل قتل منهم باوطاس، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم:" يا ابا عامر، الا غيرت؟" فتلا هذه الآية: يايها الذين آمنوا عليكم انفسكم لا يضركم من ضل إذا اهتديتم سورة المائدة آية 105 فغضب رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقال: " اين ذهبتم؟! إنما هي يا ايها الذين آمنوا لا يضركم من ضل من الكفار إذا اهتديتم" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ مِغْوَلٍ ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُدْرِكٍ ، عَنْ أَبِي عَامِرٍ الْأَشْعَرِيّ ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ قُتِلَ مِنْهُمْ بِأَوْطَاسٍ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَا أَبَا عَامِرٍ، أَلَا غَيَّرْتَ؟" فَتَلَا هَذِهِ الْآيَةَ: يَأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْكُمْ أَنْفُسَكُمْ لا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ سورة المائدة آية 105 فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَالَ: " أَيْنَ ذَهَبْتُمْ؟! إِنَّمَا هِيَ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَضُرُّكُمْ مَنْ ضَلَّ مِنَ الْكُفَّارِ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ" .
سیدنا ابوعامر اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ غزوہ اوطاس میں ان کا ایک آدمی مارا گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عامر! تجھے غیرت نہ آئی“، سیدنا ابوعامر رضی اللہ عنہ نے یہ آیت پڑھ کر سنا دی، ”اے ایمان والو! اپنے نفس کا خیال رکھنا اپنے اوپر لازم کر لو، اگر تم ہدایت پر ہوئے تو کسی کے بھٹکنے سے تمہیں نقصان نہیں ہو گا۔“ اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم غصے میں آ گئے اور فرمایا کہ تم کہاں جا رہے ہو۔؟ آیت کا مطلب تو یہ ہے کہ اے اہل ایمان! اگر تم ہدایت پر ہوئے تو گمراہ کافر تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکیں گے۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، حديث على ابن مدرك عن الصحابة منقطع