(حديث مرفوع) حدثنا زيد بن الحباب ، قال: حدثني اسامة بن زيد ، قال: حدثني الزهري ، عن عبد الرحمن بن ازهر ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يتخلل الناس يوم حنين يسال عن منزل خالد بن الوليد، فاتي بسكران،" فامر من كان معه ان يضربوه بما كان في ايديهم.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَلَّلُ النَّاسَ يَوْمَ حُنَيْنٍ يَسْأَلُ عَنْ مَنْزِلِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ، فَأُتِيَ بِسَكْرَانَ،" فَأَمَرَ مَنْ كَانَ مَعَهُ أَنْ يَضْرِبُوهُ بِمَا كَانَ فِي أَيْدِيهِمْ.
سیدنا عبدالرحمن بن ازہر سے مروی ہے کہ میں نے غزوہ حنین کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ لوگوں کے درمیان سے راستہ بنا کر گزرتے جا رہے ہیں اور سیدنا خالد بن ولید کے ٹھکانے کا پتہ پوچھتے جارہے ہیں، تھوڑی ہی دیر میں ایک آدمی کو نشے کی حالت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لوگ لے آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھ آنے والوں کو حکم دیا کہ ان کے ہاتھ میں جو کچھ ہے، وہ اسی سے اس شخص کو ماریں۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، الزهري لم يسمع هذا الحديث من عبدالرحمن بن الأزهر