(حديث مرفوع) حدثنا حجاج ، ويزيد المعنى: قالا: اخبرنا ابن ابي ذئب ، عن الزهري ، عن سالم ، عن عبد الله بن عامر بن ربيعة ، ان عبد الرحمن بن عوف اخبر عمر بن الخطاب وهو يسير في طريق الشام، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" إن هذا السقم عذب به الامم قبلكم، فإذا سمعتم به في ارض، فلا تدخلوها عليه، وإذا وقع بارض وانتم بها، فلا تخرجوا فرارا منه"، قال: فرجع عمر بن الخطاب من الشام.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، وَيَزِيدُ الْمَعْنَى: قَالَا: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَالِمٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ أَخْبَرَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَهُوَ يَسِيرُ فِي طَرِيقِ الشَّامِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" إِنَّ هَذَا السَّقَمَ عُذِّبَ بِهِ الْأُمَمُ قَبْلَكُمْ، فَإِذَا سَمِعْتُمْ بِهِ فِي أَرْضٍ، فَلَا تَدْخُلُوهَا عَلَيْهِ، وَإِذَا وَقَعَ بِأَرْضٍ وَأَنْتُمْ بِهَا، فَلَا تَخْرُجُوا فِرَارًا مِنْهُ"، قَالَ: فَرَجَعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ مِنَ الشَّامِ.
سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو شام کے سفر میں بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”یہ ایک عذاب ہے جو تم سے پہلی امتوں پر آیا تھا، اس لئے جس علاقے میں یہ وبا پھیلی ہوئی ہو تم وہاں مت جاؤ، اور اگر تم کسی علاقے میں ہو اور وہاں یہ وبا پھیل جائے تو وہاں سے نہ نکلو۔“ یہ سن کر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ شام سے لوٹ آئے۔