(حديث مرفوع) حدثنا سويد بن عمرو ، وعبد الصمد ، قالا: حدثنا مهدي ، حدثنا غيلان ، عن مطرف بن عبد الله بن الشخير ، عن ابيه ، انه وفد إلى النبي صلى الله عليه وسلم في رهط من بني عامر، قال: فاتيناه، فسلمنا عليه، فقلنا: انت ولينا، وانت سيدنا، وانت اطول علينا. قال يونس وانت اطول علينا طولا، وانت افضلنا علينا فضلا، وانت الجفنة الغراء. فقال:" قولوا قولكم، ولا يستجرنكم الشيطان"، قال: وربما قال:" ولا يستهوينكم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ عَمْرٍو ، وَعَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ ، حَدَّثَنَا غَيْلَانُ ، عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ وَفَدَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَهْطٍ مِنْ بَنِي عَامِرٍ، قَالَ: فَأَتَيْنَاهُ، فَسَلَّمْنَا عَلَيْهِ، فَقُلْنَا: أَنْتَ وَلِيُّنَا، وَأَنْتَ سَيِّدُنَا، وَأَنْتَ أَطْوَلُ عَلَيْنَا. قَالَ يُونُسُ وَأَنْتَ أَطْوَلُ عَلَيْنَا طَوْلًا، وَأَنْتَ أَفْضَلُنَا عَلَيْنَا فَضْلًا، وَأَنْتَ الْجَفْنَةُ الْغَرَّاءُ. فَقَالَ:" قُولُوا قَوْلَكُمْ، وَلَا يَسْتَجِرَّنَّكُمْ الشَّيْطَانُ"، قَالَ: وَرُبَّمَا قَالَ:" وَلَا يَسْتَهْوِيَنَّكُمْ".
سیدنا عبداللہ بن شخیر سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا کہ آپ تو قریش کے سید آقا ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حقیقی آقا تو اللہ ہی ہے وہ کہنے لگا کہ آپ قریش میں بات کے اعتبار سے سب سے افضل اور جودو سخا میں سب سے عظیم تر ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم وہ بات کہا کر و جس میں شیطان تمہیں گمراہ کر کے تم پر غالب نہ آ جائے۔